فوجی فرٹیلائیزر میں مزدوروں کو حکومت کے طرف سے طے شدہ کم ازکم اجرت بھی نہیں ملتی، ایمپائیز یونین

رحیم یار خان( )چارٹر آف ڈیمانڈ پر بہانہ بازی بند کی جائے، مطالبات پورے نہ ہوئے توراست اقدام کیا جائے گا۔انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہڑتال اور پیداوار کی بندش تک نوبت آسکتی ہے۔ حالات کی خرابی کی ذمہ داری ضلعی اور ایف ایف سی انتظامیہ پر ہوگی۔مزدوروں کی وجہ سے اربوں روپے منافع کمانے والی فوجی فرٹیلائیزر میں مزدوروں کو حکومت کے طرف سے طے شدہ کم ازکم اجرت بھی نہیں دی جاتی۔

چالیس سال سے مزدوری کرنے کے باوجود فیکٹری مزدور ماننے سے انکاری ہے۔ٹھیکے داری نظام کے تحت ‘مزدوروں کا شدید استحصال کیا جاتا ہے۔ کروڑوں روپے تنخواہ لینے والی فوجی فرٹیلائیز انتظامیہ مزدور کو چند ہزارروپے کا حق دینے سے انکاری ہے۔ اگرانتظامیہ کی طرف سے مایوس کن رویے جاری رہا تورحیم یارخاں ڈی سی آفس اور فوجی فرٹیلائیزرزکے مرکزی دفتر راول پنڈی کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار فوجی فرٹیلائیزر کمپنی ، گوٹھ ماچھی کے گیٹ نمبر 1پر ایمپائیز یونین (سی بی اے) کی جنرل باڈی سے اجلاس کرتے ہوئے جنرل سیکریٹری یونین نواب دین لاشاری، اپوزیشن لیڈر سید طارق شاہ اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے جنرل سیکریٹری قمرالزماں خاں نے کیا ۔ مقررین نے کہا کہ یکم جولائی 2021ءسے چارٹر آف ڈیمانڈپر نیا معاہدہ ہونا تھا مگر نہیں کیا گیا۔ یکم ستمبر کو تحریری ڈیمانڈ پر بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ اب ڈی سی رحیم یارخاں نے 25جنوری کو معاہدہ طے کرانے کی یقین دھانی کرائی ہے۔ اگر 25جنوری کو بھی ایف ایف سی انتظامیہ نے حیلے بہانے کا مظاہرہ کیا تو پھر مزدوروں کے پاس ہڑتال کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا،

ایسی صورت میں امن وامان و دیگر نقصان کی ذمہ داری ایف ایف سی اور ضلعی انتظامیہ پر ہوگی۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے جنرل سیکریٹر ی قمرالزماں خاں نے کہا کہ مزدور کے بغیر کوئی فیکٹری نہیں چل سکتی، ایف ایف سی میں ظلم کاراج ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاملہ یہاں طے نہیں ہوا تو پھر ایف ایف سی کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا تاکہ انکے استحصال اور مزدور دشمنی کو دنیا کے سامنے لایا جاسکے۔بعد ازاں جلسہ پرامن طریقے سے ختم کردیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں