شوگر ملز نے زہریلے کیمیکل ذدہ پانی کو نہروں میں چھوڑ دیا”

شوگر ملز کی طرف سے زہریلے کیمیکل ذدہ پانی کو ملحقہ آبادیوں اور زرعی زمینوں کو خطرہ بننے سے روکنے کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب نہ ہو سکے،

رحیم یارخان( ) شوگر ملز کی طرف سے زہریلے کیمیکل ذدہ پانی کو ملحقہ آبادیوں اور زرعی زمینوں کو خطرہ بننے سے روکنے کے لیے ضلع کی پانچوں شوگر ملز میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب نہ ہو سکے،محکمہ تحفظ ماحول کی واضح ہدایات اور نوٹسز جاری ہونے کے باوجود آر وائی کے شوگر ملز سے خارج ہونے والا کیمیکل ذدہ زہریلا پانی لاکھوں ایکڑ سیراب کرنے والی محمد وا نہر میں چھوڑ دیا گیا ،زہریلا کیمیکل ذدہ پانی انسانی صحت اور جانوروں کے لئے بڑا خطرہ بن گیا،زیر زمین پانی کی سطح متاثر ہونے سے علاقہ مکین اور جانوروں میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔کیمیکل زدہ پانی سے اٹھنے والے تعفن اور بدبو نے ملحقہ آبادیوں کے ناک میں دم کر کے رکھ دیا ہے,

بستی حبیب آباد موضع قادوالی کے علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینکڑوں بستیاں ،گاوں سمیت گورنمنٹ پرائمری اسکول رڈاں‘ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری سکول‘ حبیب آباد اور گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول حبیب آباد اسی نہر کنارے واقع ہیں‘یہ زہریلا پانی بہت زیادہ بدبودار ہے جو کہ بچوں اور بڑوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے‘ زیر زمین پینے کا پانی زہریلا ہو گیا ہے اسکول میں بیٹھے اساتذہ اور طلبہ اور اہل علاقہ اس زہریلے پانی اور بدبو سے بیمار ہو رہے ہیں۔مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر اوردیگراعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ اس گندے زہریلے پانی کو نہروں میں نہ چھوڑا جائے، اور تمام ملز کو واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا پابند بنایا جائے،

اپنا تبصرہ بھیجیں