شاہد آفریدی کی تعلیم ہوگی عام، ہر بیٹی کے نام سے شروع کی جانے والی ملک گیر کمپین

معروف کرکٹر شاہد آفریدی کی تعلیم ہوگی عام، ہر بیٹی کے نام سے شروع کی جانے والی ملک گیر کمپین
کے سلسلے میں بہاول پور کی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاول پور آمد پر شاندار استقبال
رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر اشفاق محمود قریشی اور یونیورسٹی کی دیگر ڈینز و ممبران نے پھولوں کاگلدستہ پیش کیا
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے شاہد آفریدی کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد
یونیورسٹی طالبات کا بھی قومی ہیرو کو دیکھ کر خوشی کا اظہار

بہاول پور:24/ اکتوبر( ) بہاول پورکی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی میں معروف کرکٹر شاہد آفریدی کی آمد پر رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر اشفاق محمود قریشی اور یونیورسٹی فیکلٹی ڈینز و طالبات کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا، رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر اشفاق محمود قریشی نے شاہد آفریدی کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا، شاہد آفریدی کے اعزاز میں منعقد کی جانے والی تقریب میں یونیورسٹی کی جانب سے شاہد آفریدی کی ملک کے لیے کی گئی خدمات پر روشنی ڈالی گئی اور حاضرین کا گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی،بہاول پور میں تدریسی عمل اور بچیوں کے لیے فراہم کردہ سہولیات بارے بھی بتایا گیا۔ شاہد آفریدی اپنے رفاحی ادارہ کی جانب سے تعلیم ہوگی عام، ہر بیٹی کے نام سے جاری ملک گیر مہم کے سلسلے میں مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں میں بچیوں میں تعلیم کو عام کرنے بارے آگاہی فراہم کررہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن ملک بھر کے پسماند علاقوں میں بچیوں کی تعلیم سمیت دیگر اہم مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ موجودہ کمپین کا مقصد بچیوں میں زیادہ سے زیادہ تعلیم کو عام کرنا ہے۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اپنی اپنی زندگی تو ہر انسان ہی جی لیتا ہے لیکن بڑا انسان صرف اسی وقت بنتا ہے جب دوسروں کی مدد کی جائے۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیٹیوں میں تعلیم کو عام کرنے میں میرا ساتھ دیں اور زیادہ سے زیادہ آفریدی فاؤنڈیشن کی ممبر سازی مہم میں حصہ لیں۔ تقریب کے آخر میں شاہد آفریدی نے اپنے دستخطوں والی گیند بھی حاضرین میں تقسیم کی اور تصاویر بھی بنوائیں۔ تقریب میں رجسٹرار یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اشفاق محمود قریشی، ڈائریکٹر سٹوڈینٹس افیئر شازیہ مشتاق، آفیسر شعبہ تعلقات عامہ ناعمہ بھٹی اور دیگر فیکلٹی ڈینز کے ساتھ ساتھ طالبات کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں