ہمارے نوجوان ‘ امن کا پیغام ‘

ہمارے نوجوان ‘ امن کا پیغام ‘

ہمارے اس پاس سے کچھ دوست امن و بھائی چارے کا پیغام لیکر ملکوں ملکوں موٹر سائیکلوں پر قومی پرچم تھامے جب واپس آ کر اپنے احوال سناتے ہیں تو اس کے مثبت اثرات صدیوں اور نسلوں تک قائم رہتے ہیں جس کا مقصد دنیا کو یہ بتانا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور پاکستانی قوم محبت کے جذبے سے سرشار ہے لوگوں سے یہ لوگ مختلف علاقوں میں لوگوں سے گھلتے ملتے ہیں شہر شہر سفر کرتے ہیں ہمارے سفیر جو معاشرے کی بنیاد و مضبوطی کا سبب بنتے ہیں سفر نور کے پاکستان کے ایک گروپ نے 103 روزہ اپنا غیر ملکی دورہ مکمل کیا جس کا بنیادی مقصد عمرے کی سعادت حاصل کرنا تھی اس سےہمارے انٹرنیشنل بائیکرز رحیم یار خاں کے رہائشی موٹر سائیکل پر براستہ ایران شارجہ دبئی سعودی عرب عمرے کی سعادت حاصل کر کے واپس آنے والے انٹرنیشنل بائیکرز کوارڈینیٹر کراس روٹ کلب کے خرم حفیظ، اور روہی بائیکر کلب کے سنئیر بائیکر سہیل اختر سیفی اور مسعود مسلم کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے خراج تحسین اور استقبالیہ دیا گیا,

اس سلسلے میں کابینہ اور جنرل سیکرٹری احمد کانجو مبارکباد کے مستحق ہیں کہ جذبہ حب الوطنی کے تحت شہریوں کی جانب سے کی گئی کاوش کو سراہا امن بھائی چارے کے فروغ و شہری ذمہ داریوں کو احمد کانجو خوب سمجھتے ہیں کافی دور اندیش ہیں اور کچھ کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا تھا اور بتایا تھا کہ اس گھٹن زدہ ماحول میں بھی ہمارے کچھ نوجوان اپنا حصہ ملانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتے انہی سے وکلا سمیت دیگر افراد کا بھی تعارف ہو سکے یہ نوجوان اپنے خوبصورت و منفرد انداز سے ملک کی خدمت کر رہے ہیں خالد جاوید اور سردار نبی بخش نے احمد کانجو سمیت ان نوجوانوں کو ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے شیلڈ سے نوازا گیا اور ان کے مستقبل میں مزید کامیابیوں کے دعا کی تینوں نوجوانوں نے سفر کے بارے میں اپنے تجربات کھل کر بار روم میں بیان کئے۔جہاں وکلا نے ان کی اس کاوش کو بڑے انہماک سے سنا بلکہ ان سے سوالات کے اور محظوظ بھی ہوئے کیونکہ یہ ایک مختلف قسم کا پروگرام تھا اور منفرد معلومات پر مبنی سارا پروگرام تھا پورے معاشرے کو ایسے افراد کی پزیرائی کرنی چاہئے یہی پاکستان اور پاکستانی عوام کا اصلی چہرہ ہے یہ اپنے سوشل میڈیا اور عالمی سیاحت سے رابطوں کے سبب پاکستان کے خوبصورت سیاحتی مقامات کو ایکسپلور کر رکے دنیا کو۔ دکھاتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت چہرہ بھی لیے گھومتے ہیں ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں کی وہ پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا میں پیش کر رہے ہیں اسی طرح سیاحت کو فروغ ملتا ہے سیاحت کو فروغ دینا خوش آئند ہے

ہمیں اپنے اس پاس ایسے کرداروں کے جذبوں کا احترام کرنا چاہئے یہ ہماری ٹورزم کو بھی بڑھانے کی جستجو بھی یہی لوگ کر رہے ہیں مستقبل میں یہ انڈسٹری خوب پھلے پھولے ہمارا خطہ جنوبی پنجاب اور رحیم یار خان بھی قدرتی حسن کے مالا مال ہے ایک طرف دریائے سندھ اور دوسری جانب وسیع و عریز چولستان جو تاریخی قلعوں اور مقامات کا محور اور وہ بھی عدم توجہی کی سبب دن با دن ختم ہو رہے ہیں بلکہ ان کا نام و نشان ہی مٹ رہا ہے چولستان سے لوگ ان قلعوں سے مٹی تک اٹھا کے لے جا رہے ہیں کسی بھی علاقے میں سیاحت کو فروغ ملنے سے وہان کی مقامی آبادی کو وسائل مہیا ہوتے ہیں یہ احباب اکثر کوشش کرتے رہتے ہیں کہ سیاحت کے فروغ ماؤں اپنا حصہ ڈالیں اور ہم نے بھی ہمیشہ ان کی ہر طرح سے ان کے ساتھ رہے قلم کو بھی چلایا زبان کو بھی چلایا ان کو سراہنا بھی ضروری ہے ہمت دلانا اور حوصلہ افزائی کرنا لوگوں میں بہترین چیزیں نکالتی ہے بالکل اسی طرح جیسے خالی تنقید اور مسلسل الزام انہیں مایوس کرتی ہے اور مار ڈالتی اور مثبت اندازِ فکر ایک ایسا ہتھیار ہے جس کی مدد سے اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتے ہیں اسی لیے کوشش کرنی چاہئے ہمیشہ مثبت سوچ کی حوصلہ افزائی کرنے سے یہ نوجوان مزید چارج ہو جاتے ہیں اور جہاں معاشرتی برائیاں وقت کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہیں تو ایسے حالات میں معاشرے میں مثبت سوچ کو عام کرنے میں یہ لوگ اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہیں مثبت سوچ انسان کی شخصیت کے گرد ایک مقناطیسی میدان پیدا کر دیتی ہے ۔جس سے لوگ انسان کی جانب کھچے آتے ہیں اور کامیابی بھی آپکی جانب کھچی آتی ہے ویسے اگر مشاہدہ کریں اجکل کے نوجوان اپنا زیادہ تر وقت ایسی سرگرمیوں میں صرف کرتے ہیں جسکا انکو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ کھیل کے میدان ویران ہو چکے ہیں آبادی میں۔ تیزی سے اضافے کے باوجود نوجوانوں کے لیے مثبت سرگرمیوں کے مواقع انتہائی قلیل ہیں کہیں کوئی سرپرستی نہیں موبائل فون اور منشیات کا استمعال تیزی سے بڑھ رہا ہے کتاب کا وجود بھی آخری ہچکیاں لے رہا ہے ایسے میں اس طرح کے نوجوان مشعل راہ ہیں جن کی کوششیں جاری رہنی چاہئے اگر سوسائٹی نے ان کی خدمات کو سراہنے کا عمل روک دیا تو یہ زبو حالی کی طرف جاتی قوم کے ساتھ مزید ظلم ہو گا امن ، رواداری اور بھائی چارے کو پھیلاتے یہ افراد ہمارا سرمایا ہیں,

تحریر :
فرحان عامر

اپنا تبصرہ بھیجیں