اسلامی ممالک فلسطین پرفیصلہ کریں، خوفزدہ رہے تو أمت معاف نہیں کرے گی، سراج الحق

اسلام آباد ( ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک فلسطین پرفیصلہ کریں، خوفزدہ رہے تو امت آپ کو معاف نہیں کرے گی، فلسطین میں معصوموں کا قتل عام بند، جنگ زدہ علاقہ میں امدادی سامان پہنچایا جائے اور عالمی برادری فوری سیز فائر کرائے۔میں حکمرانوں سے کہنا چاہتاہوں کہ تمہارا کام غزہ کے مجاہدین، وہاں کے عوام کو بچانے کا کام ہے ، انکو اسلحہ پہنچانے کا کام ہے ،ان کے دشمن کے توپوں کا مقابلہ ،دشمن کے ٹینکوں کا مقابلہ ، دشمن کے جہازوں کا مقابلہ ، یہ تمہارا کام ہے

جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں ایمبیسی روڑ پر فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے غزہ مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نوجوان، بزرگ، بچے اور خواتین کی بہت بڑی تعداد غزہ میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے تاریخی مارچ میں حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ نے بھی ٹیلی فونک خطاب کیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ مارچ امریکا کے لیے پیغام ہے کہ اسرائیلی سفاکیت کا ساتھ نہ دے۔ فلسطین میں معصوموں کا قتل عام بند، جنگ زدہ علاقہ میں امدادی سامان پہنچایا جائے، عالمی برادری فوری سیز فائر کرائے۔ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی زمینوں پر قابض ہے، صیہونی ریاست نے جنرل اسمبلی کی جنگ بندی کی قراردار کی بھی پروا نہیں کی۔ سراج الحق نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی کی بجائے واشنگٹن کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ امریکا سے خائف ہوکر غزہ مارچ کے منتظمین پر تشدد کیا گیا، ان کی گرفتاریاں ہوئیں، حکمرانوں پر واضح کردوں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی نہیں رکے گی، جماعت اسلامی لاہور میں فلسطین ملین مارچ کا انعقاد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک فلسطین پرفیصلہ کریں، خوفزدہ رہے تو امت آپ کو معاف نہیں کرے گی، تاریخ میں آپ کا احتساب ہوگا، آج اگر عملی اقدام نہ اٹھائے گئے تو میر جعفر میر صادق تصور کیے جاؤ گے۔ سراج الحق نے کہا کہ انسانوں کا سمندر امریکا کے لیے ایک پیغام ہے۔ امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے تو ہم غزہ کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ ہم نے امریکی سفارتخانہ کے سامنے غزہ مارچ کا اعلان کیا تو حکمران خوفزدہ ہو گئے، اسے روکنے کے لیے ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا۔
حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں آپ کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ جب اسلام آباد میں کارکنوں پر لاٹھیاں برسائی جارہی تھیں تو ترکیہ میں طیب اردوغان لاکھوں لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ناممکن ہے کہ آپ کی لاٹھیوں کی وجہ سے ہم پیچھے ہٹ جائیں گے، 19 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ ہوگا، اہل فلسطین کے حق میں تحریک کو جاری رکھیں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو ان کا دینی فریضہ تھا۔ کاش اسلامی افواج کے سربراہان قاہرہ میں اجلاس طلب کرتے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر طبقہ فکرحتی کہ اداکار غزہ سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں مگر ہمارے حکمران خاموش ہیں، غزہ پر بدستور بمباری جاری ہے،مسلمان حکمرانوں نے امریکا کی طرف دیکھنا شروع کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن غزہ میں خوراک، ادویات پہنچا رہی ہے اور اب تک ایک ارب سے زیادہ کی امدادفلسطین پہنچا چکی ہے۔

حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطین اور غزہ کے عوام کی جانب سے پاکستانی عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔آپ کا یہ عظیم الشان اقصیٰ مارچ جو جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی قیادت میں ہوا،ایک جانب امریکا کے لیے پیغام ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ کے عوام کے قتل عام کے لیے حمایت کا اعلان کیا اور غزہ کے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے عام کے لیے ہر قسم کا اسلحہ اسرائیل کو فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب یہ مارچ اسرائیل کی ناجائز غاصب حکومت کے لیے پیغام ہے کہ فلسطین مسلمانوں کی سرزمین ہے اور ہم اس کے ایک انچ سے بھی دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ تیسری جانب غزہ کے لیے بالخصوص اور تمام فلسطینیوں کے لیے بالعموم یہ پیغام ہے کہ آپ اس معرکے میں اکیلے نہیں بلکہ امت مسلمہ تمہاری پشت پر کھڑے ہیں۔ اسماعیل حانیہ نے کہا کہ حماس کے مجاہدین اور فلسطین کے عوام نے طوفان الاقصیٰ کے نام سے دشمن کے مقابل ایک طوفان برپا کردیا ہے جس نے دشمن کے تمام عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے جو وہ مسجد اقصی کو منہدم کرنے اور مسجد اقصی پرقبضہ کر نے کیے کر رہے تھے۔اور جو یہ سمجھتے تھے کہ غزہ کے عوام کو دائمی محاصرے میں اور فلسطینی عوام کو دائمی غلامی میں رکھیں گے اور جنہوں نے ہزاروں فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے اسرائیلی جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔
اسرائیل کی ناجائز ریاست کو مسلمان ممالک سے تسلیم کروانے کی سازشیں دم توڑ گئی ہیں۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اسرائیل اور امریکا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جب 120ممالک نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پاکستانی عوام نے اور بالخصوص جماعت اسلامی نے ہمیشہ القدس اور فلسطین کے بارے میں کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور ہمیشہ دوٹوک موقف کا اظہار کیا ہے۔

میں آپ کے اس عظیم الشان مظاہرے کے توسط سے پوری پاکستانی قوم کو سلام پیش کرتا ہوں اور فلسطینی عوام کی جانب سے احترام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کے بیان پر خراج تحسین اور پاکستان کاشکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں