چین میں تربیت و ملازمت، خواجہ فرید یونیورسٹی کے50طلبہ کی الوداعی تقریب“

چین میں تربیت و ملازمت،خواجہ فرید یونیورسٹی کے50طلبہ میں لیٹرز، ایئر ٹکٹ تقسیم
الوداعی تقریب میں صنعتی شخصیات کے تکنیکی لیکچر ،دعائیں ،طلبہ کا ملک کا نام روشن کرنے کا عزم, انڈسٹری اکیڈیمیا لنکجز کی مثال قائم، انٹرنیشنلائزیشن کے سفرکا اہم سنگ میل عبور، پروفیسر ڈاکٹر شہزاد مرتضیٰ

رحیم یار خان( )خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان نے انٹرنیشنلائزیشن کے اپنے سفر کا ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا۔ خواجہ فرید یونیورسٹی سے اپنی ڈگری مکمل کرنے والے 50 طلبہ پرمشتمل پہلے بیج کو آفر لیٹرز اور چین کے ایئر ٹکٹ دے دیے گئے جہاں وہ تین ماہ میں اپنی بقیہ تربیت مکمل کرنے کے بعد نائیجیریا میں اپنی ملازمت کا آغاز کر سکیں گے۔ اس پراجیکٹ کے تحت مجموعی طور پر 150طلبہ چین جائیں گے۔اس حوالے سے ایک خصوصی الوداعی تقریب سجائی گئی جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد مرتضیٰ، رجسٹرار ڈاکٹر محمد صغیر، فوجی فرٹیلائزر، اینگر و اور دیگر صنعتوں سے وابستہ ماہرین، طلباء و طالبات ان کے والدین اور اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد خواجہ فرید یونیورسٹی اور چینی کمپنی تھانگ انٹرنیشنل کے درمیان ہوئے ایم او یو سے مستفید ہونے والے طلبہ کو چین روانگی سے قبل تکنیکی تربیت دینا ، رہن سہن کے انداز متعارف کروانا اور ان کے والدین کو مبارکباد دینا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد مرتضیٰ نے کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی کو پاکستان کی پہلی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے جس کے اتنی بڑی تعداد میں طالب علم ڈگری مکمل ہوتے ہی ایک بین الاقوامی ادارے سے وابستہ ہوگئے ہیں اور انہیں روزگار کا ایک بہترین پلیٹ فارم میسر آیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ طلبہ بیرون ملک جاکر اپنا، اپنے والدین، ادارے اور ملک کا نام روشن کریں گے۔ انہوں نے کہا خواجہ فرید یونیورسٹی اس پراجیکٹ کی وسعت پر کام کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا یقینا یہ نوجوان پاکستان کے سفیر ثابت ہوں گے اور اپنے جونیئرز کے لیے مزید مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان نے انٹرنیشنلائزیشن کے اپنے سفر کا ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے اور یہ انڈسٹری اکیڈیمیالنکجز کی انوکھی مثال قائم ہوئی ہے۔ اس موقع پرایف ایف سی کے ڈپٹی منیجر ٹیکنیکل سروسز اور اینگر و سے وابستہ اطہر فاروق نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا یقینا یہ نوجوانوں اور ان کے والدین کے لیے بہت بڑا دن ہے۔ انہوں نے خواجہ فرید یونیورسٹی کی انتظامیہ کی کوششوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیااور طلبہ کو چین میں رہن سہن، کام کے طریقہ کار اور دیگر تکنیکی معلومات فراہم کیں۔ پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کوالٹی انہاسمنٹ سیل و انسٹی ٹیوٹ آف فزکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد بلال طاہر نے بتایا کہ یہ طلبہ خواجہ فرید یونیورسٹی اور چینی ادارے تھانگ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ہوئے ایک ایم یو کے تحت چین جا رہے ہیں۔ اس ایم او یو کے تحت خواجہ فرید یونیورسٹی کے 150 طلبہ کو بیرون ملک ملازمت کا موقع دیا جائے گا جس میں سے 50 طالب علم 8 مارچ کو چین روانہ ہوں گے۔ باقی طلبہ اگلے مرحلے میں چین پہنچیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سارے عمل کی تکمیل میں ایک سال کا عرصہ لگا ہے تاہم اس کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ اس پراجیکٹ میں وسعت پر اتفاق کیا گیا ہےجس کےتحت مجموعی طور پر 600 طلبہ اس سے مستفید ہوسکیں گے۔قبل ازیں ان طلبہ کوچینی اساتذہ نے خواجہ فرید یونیورسٹی کے سمارٹ کلاس رومز میں آن لائن چینی زبان سکھائی تھی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے طلبہ نے کہا کہ وہ بے حد خوش ہیں اور اپنی یونیورسٹی انتظامیہ کے بے حد شکرگزار ہیں جس نے ان کے روزگارکے لیے ایسے نادر موقع کی فراہمی کو یقینی بنایاانہوں نے اس عزم کابھی اظہار کیا کہ وہ ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔ والدین کا کہنا تھا کہ ان کے دل فرط جذبات سے مغلوب ہیں اور وہ یونیورسٹی، اساتذہ اور انتظامیہ کے بے حد شکر گزار ہیں۔ ا س موقع پر ڈاکٹر اسرار، ڈاکٹر یاسر نیاز، ڈاکٹر سلیمان منیر، ڈاکٹر شاہد عتیق، ڈاکٹر انور فاروق، ڈاکٹر بدرالسلام سمیت تمام شعبہ جات کے سربراہان، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں