ضلع مسلسل سرویلنس کے باعث ٹڈی دل فری رہا، ڈپٹی کمشنر

رحیم یار خان( )ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ضلعی مشاورتی اور ٹاسک فورس کمیٹی برائے زراعت کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ضلع کی مختلف تحصیلوں میں قدرتی آفت ٹڈی دل کے حملوں کو پسپا کرنے اور کسانوں کی زرعی اجناس و باغات کو اس سے محفوظ بنانے کے لئے تمام تر وسائل صرف کرتے ہوئے کمبٹ اپریشن کیا جس کی بدولت ٹڈی دل ہمارے ضلع میں اجناس کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا سکی،

جس پر میں محکمہ زراعت، ریونیو، پاک آرمی، پولیس، رینجرز سمیت دیگر تعاون کرنے والے اداروں اور مقامی کاشتکاروں کے ذمہ دارانہ کردار پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ضلع مسلسل سرویلنس کے باعث ٹڈی دل فری رہا اور اس ضلع میں اس کی افزائش نہیں ہونے دی گئی تاہم اس ضلع کی جغرافیائی صورتحال کے باعث بلوچستان، سندھ ، ملحقہ اضلاع اور انڈیا بارڈر سے آنے والے ٹڈی دل غول نے ہمارے ضلع کی اجناس کو نقصان پہنچایا اور بروقت انسدادی آپریشن کے باعث انتظامیہ کاشتکاروں کی فصلوں کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہی۔انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل حملوں سے زرعی اجناس اور باغات کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے اور کاشتکاروں کی جانب سے زرعی اجناس و باغات کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالہ کےلئے جو سفارشات دی گئی ہیں انہیں متعلقہ حکومتی حکام تک ضرور پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ٹڈی دل حملوں سے متعلق پیشگی تیار تھی اور ضلع کو23زرعی مراکز میں تقسیم کرتے ہوئے ہر مرکز پر25افراد پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی جو جدید مشینری شولڈر ماﺅنٹڈ سپرئیر،ٹریکٹر جیکٹو سپرئیرکے ہمراہ انسدادی کارروائیوں میں شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ الحمداللہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ضلع میں کسی بھی مقام پر ٹڈی دل رپورٹ نہیں ہوئی اور آج کے اجلا س کا مقصد بھی یہی ہے کہ انتظامیہ اور کاشتکار باہمی اشتراک اور تعاون سے اس قدرتی آفت سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹڈی دل کے تدارک کےلئے بھرپور وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں ، فضائی سپرے کے لئے طیارہ بھی فراہم کیا گیا ہے تاہم فضائی سپرے تکنیکی ماہرین کی مشاورت اور سفارشات پر استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کا خطرہ ابھی بدستور موجود ہے مگر ہم نے مل کر اس آفت کا مقابلہ کرنا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کسانوں تنظیموں کے نمائندوں نے کاشتکاروں کی فلاح و بہبود، ٹڈی دل حملوں سے زرعی اجناس کے تحفظ سمیت دیگر امور بارے کسانوں کو درپیش مسائل بارے معلومات حاصل کیں اور محکمہ زرا عت کو ہدایت کی کہ فیلڈ افسران کاشتکار وں سے مکمل رابطہ میں رہتے ہوئے انہیںحفاظتی اقدامات اور جدید زرعی سہولیات بارے آگہی فراہم کریں۔قبل ازیں کاشتکار تنظیموں کی جانب سے حالیہ ٹڈی دل حملوں کے خلاف ضلعی انتظامیہ ، محکمہ زراعت و دیگر تعاون کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ زرعی اجناس و باغات کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالہ کےلئے کسانوں کے مطالبات کو متعلقہ حکام تک پہنچائے اور متاثرہ کاشتکاروں کی داد رسی کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں