آل پاکستان فٹ بال چیمپئن شپ جاری”

خواجہ فرید یونیورسٹی،آل پاکستان فٹ بال چیمپئن شپ جاری

ایونٹ کے دوسرے روز کانٹے دار مقابلے،پنجاب یونیورسٹی اور اسلامیہ کالج یونیورسٹی نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا,

رحیم یارخان()خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں آل پاکستان فٹ بال چیمپئن شپ جاری ہے۔ چیمپئن شپ کے دوسرے روز چار ٹیموں کے دوران کوارٹر فائنل کھیلا گیا۔ صبح کے وقت ہونے والے پہلے کوارٹر فائنل میں پنجاب یونیورسٹی لاہور نے عبدالولی خان یونیورسٹی کو 3صفر سے شکست دی،

جب کہ دوسرے میچ میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور نے ضیاالدین یونیورسٹی کراچی کو تین صفر سے شکست دی اور سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ فٹ بال بوائز چمپین شپ کا انعقاد ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور کامیاب جوان پروگرام کے تحت کیا گیا ہے۔ ڈی پی او کیپٹن(ر) محمد علی ضیاء نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر اور اے ڈی سی آر بیرسٹر بلال سلیم کی موجودگی میں چیمپئن شپ کا افتتاح کیا تھا۔چیمپئن شپ میں ملک بھر کے نو زون کی 18 جامعات کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں خواجہ فرید یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی، لاہور گیریژن یونیورسٹی ، یونیورسٹی آف سرگودھا، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت، کامسٹ اسلام ، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور، لسبیلہ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لکی مروت ، گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ یونیورسٹی کراچی، ضیاء الدین یونیورسٹی کراچی ،بیوٹم یونیورسٹی کوئٹہ اور سندھ ایگری کلچرل یونیورسٹی جام شورو شامل ہیں۔ ایونٹ کے پہلے روز سات مقابلہ جات ہوئے۔افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی طالب علموں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ان کی فٹنس برقرار رکھنے کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کھیل صحت اور تندرستی کا باعث بنتے ہیں، صحتمند جسم میں صحتمند ذہن کی نشوونما ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا یہ کھلاڑی ہی ہیں جو اپنے وطن کا پرچم دوسرے ملک میں لہراتے ہیں۔

اس دوران شرکا ڈی پی اور کیپٹن ریٹائرڈ علی ضیاء کا کہنا تھا کہ کھیل دوریاں مٹاتے ہیں۔ کھیل سے جرائم میں کمی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کتابوں کی اہمیت سے انکار ممکن ہی نہیں تاہم غیر نصابی سرگرمیاں بھی کبھی ضائع نہیں ہوتیں۔ کھیل زندگی کو جینے کا ہنر سکھاتے ہیں۔ کامیابی اور ناکامی کا انحصار ٹیم ورک پر ہوتا ہے۔ انہوں نےکہا ہار جیت کھیل کا حصہ ہے مگر ہر کھلاڑی آخر میں تحمل،برداشت اور رواداری لے کر جاتا ہے۔ اے ڈی سی بیرسٹر بلال سلیم نے کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی کے کھیل کے آباد میدان یہاں موجود طلبہ و طالبات اور انتظامیہ کے جوش و جذبہ کا عکاس ہیں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہارکیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل رجسٹرارڈاکٹر صغیر احمد، ڈاکٹر عدنان خالق باجوہ،یاسر علی، ڈاکٹر فرحان چغتائی، ڈاکٹر ثمینہ ثروت، ڈاکٹر یاسر نیاز، ڈاکٹر بلال طاہر، ڈاکٹر جلات خان سمیت فیکلٹی ممبران اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں